Skip to main content
Hearing

سماعت اور سماعت کے مسائل

سبق: 1 کی 5
موضوع: 2 کی 2
0% Complete

ہدایت

اس موضوع میں آپ بچوں میں سماعت اور سماعت کے مسائل کے بارے میں جانیں گے۔

ہم کیسے سنتے ہیں۔

  1. ہمارے کان آوازوں کو جمع کرتے ہیں۔
  2. آوازیں کان کے تین حصوں سے گزرتی ہیں۔
  3. کان میں داخل ہونے والی آوازیں برقی سگنلز(electrical signals)میں تبدیل ہو کر سماعت کے اعصابی راستے کے ذریعے دماغ تک پہنچتی ہیں، جہاں انہیں سمجھا جاتا ہے۔
  4. جب برقی سگنلز دماغ تک پہنچتے ہیں، تو ہم نہ صرف آوازوں کو سنتے ہیں بلکہ انہیں پہچاننے کے قابل بھی ہوتے ہیں۔

اچھی سماعت کے لیے ضروری ہے کہ کان کے تمام حصے درست طور پر کام کر رہے ہوں

ایک متحرک خاکے (animation) میں دکھایا گیا ہے کہ آواز کان میں داخل ہوتی ہے، کان کے مختلف حصوں سے گزرتی ہے، اور آخرکار برقی سگنلز کی صورت میں دماغ تک پہنچتی ہے، جہاں اسے سنا اور پہچانا جاتا ہے۔
آواز کانوں سے کیسے گزرتی ہے۔

سماعت کے مسائل

سماعت کے مسائل میں مبتلا افراد کو آوازیں سننے یا پہچاننے میں دشواری ہوتی ہے۔

عملی مشق

دو، دو کے گروپ بنا کر یہ سرگرمی مکمل کریں

  • ایک شخص دونوں کانوں کو اپنی انگلیوں سے یا ایئر پلگ لگا کر بند کرتا ہے۔
  • دوسرا شخص اپنی عام آواز کا استعمال کرتا ہے اور بات چیت کرنے کی کوشش کرتا ہے۔

یہ ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے ہلکی سے درمیانے درجے کی سماعت کی کمی ہو۔

ہلکی سے شدید سماعت کی کمی

سماعت کی کمی کو 'کم سُنائی دینا' بھی کہا جاتا ہے

جس بچے کو ہلکی، درمیانی یا شدید سماعت کی کمی ہو، وہ دوسرے بچوں کی طرح ٹھیک سے نہیں سن سکتا۔

انہیں ان چیزوں میں مشکلات کا سامنا ہوتا ہے

  • خاموش یا شور والے ماحول میں دوسروں کی بات سننے اور سمجھنے میں مشکل۔
  • سماعت کے آلے جیسے معاون آلات کے بغیر، سیکھنے سمیت روزمرہ کے کام انجام دینا مشکل ہو سکتا ہے۔

عامر سے ملیے

عامر میز پر بیٹھا ہے اور نوٹ بک میں لکھ رہا ہے۔

عامر چھ سال کا ہے اور اسکول جاتا ہے۔ اُسے بار بار کان میں انفیکشن ہو جاتا ہے۔

عامر کو سننے میں مشکل ہوتی ہے جب لوگ دور سے بات کر رہے ہوں، یا جب پس منظر میں شور ہو، جیسے کہ کسی کلاس روم میں۔

انتہائی شدید سماعت کی کمی

جس بچے کو دونوں کانوں میں انتہائی شدید سماعت کی کمی ہو، وہ بہت کم یا بالکل بھی نہیں سن سکتا۔ اسے "بہرہ پن" (Deafness) کہا جاتا ہے

روک تھام، علاج اور معاونت

زیادہ تر سماعت کے مسائل کو درج ذیل طریقوں سے حل کیا جا سکتا ہے:

  • روک تھام ممکن ہے۔ مثال کے طور پر، شور والے مقامات پر ایئر پلگس پہننا۔
  • سماعت کے کئی مسائل کا علاج ممکن ہے، جیسے کان کی صحت کے مسائل کے لیے دوا لینا۔
  • مدد معاونت کی صورت میں فراہم کی جا سکتی ہے، جیسے معاون آلات اور بحالی (rehabilitation) کے ذریعے۔

عدیل کی تصویر- اس کے بال لمبے اور گھنگریالے ہیں۔

ہانیا کی تصویر
اس کے بال لمبے اور گھنگریالے ہیں

گعدیل 9 سال کا ہے اور ایک ماہی گیری کے گاؤں میں رہتا ہے۔ اُسے اپنے دوستوں کے ساتھ سمندر میں غوطہ لگانا بہت پسند ہے۔ اُسے اکثر کانوں میں درد اور رطوبت کی شکایت رہتی ہے۔

اپنے اسکول میں ہونے والی بصارت اور سماعت کی حسی اسکریننگ کے دوران، اسکرینر نے معلوم کیا کہ عدیل کو کانوں کی صحت کے مسائل کا سامنا ہے۔

اسے مقامی کان کی دیکھ بھال کرنے والے اہلکاروں کے پاس بھیجا گیا اور اس کے کان میں انفیکشن کا علاج کروایا گیا۔

سوال

درج ذیل میں سے کون سی مثال سماعت کے مسائل کی روک تھام کو ظاہر کرتی ہے؟

ایک کو منتخب کریں۔




اگر آپ نے b کو منتخب کیا تو آپ درست ہیں!

اونچی آواز سے بچنا بچے کی سماعت کو پہنچنے والے نقصان کو روکنے کا ایک اہم طریقہ ہے۔

1، 3، اور 4 غلط ہیں۔

یہ اقدامات سماعت کے مسائل کو روکتے نہیں ہیں۔ علاج ان مسائل کے لیے ہوتا ہے جو پہلے سے موجود ہوں۔ معاون آلات اور بحالی کی سہولیات ایسے افراد کی مدد کرتے ہیں جو سماعت کی کمی کا شکار ہوں، تاکہ وہ سرگرمیوں میں بھرپور طور پر شریک ہو سکیں اور شامل رہیں۔

مشترکہ تبادلہ خیال

ساتھی عملے سے تبادلۂ خیال کریں

  • کیا آپ یا آپ کا کوئی جاننے والا ہیئرنگ ایڈز پہنتا ہے؟
  • اس بچے پر کیا اثر پڑے گا جسے سماعت کے آلات کی ضرورت ہے لیکن ان تک رسائی نہیں ہے؟

ایک بچہ ہیڈ فون پہنے بیٹھا ہے اور اُس کا ایک ہاتھ اُٹھا ہوا ہے۔ دائیں جانب کا ہیڈ فون سرخ رنگ کا ہے جبکہ بائیں جانب کا ہیڈ فون نیلا ہے۔ اسکریننگ کرنے والا فرد بچے کے پیچھے کھڑا ہے اور ایک اسمارٹ فون پکڑے ہوئے ہے جو کیبل کے ذریعے ہیڈ فون سے منسلک ہے۔

سماعت کی اسکریننگ کیسے کی جاتی ہے؟

آڈیو میٹری کے ذریعے سماعت کی اسکریننگ کی جاتی ہے۔

اس میں بچہ ہیڈ فون کے ذریعے آوازیں سنتا ہے اور یہ بتاتا ہے کہ وہ کون سی آوازیں سن سکتا ہے۔

سماعت کی جانچ کے دوران، آوازیں آڈیومیٹر کے ذریعے پیدا کی جاتی ہیں۔ یہ آلہ مختلف شکلوں میں ہو سکتا ہے، جیسے ایک ڈیجیٹل ٹیبلٹ یا اسمارٹ فون جس میں سماعت کی اسکریننگ کے لیے مخصوص ایپ انسٹال(App Install) ہو۔ یہ آوازیں بچے کے کانوں تک پہنچتی ہیں تاکہ یہ جانچا جا سکے کہ وہ کس حد تک سن سکتا ہے۔

ہدایت

Learn how to use audiometry for a hearing screen, in Lesson four.

مفرد کے کان میں مختلف فریکوئنسی کی آوازیں سنائی جاتی ہیں تاکہ یہ جانچا جا سکے کہ وہ کس حد تک اور کس قسم کی آوازیں سن سکتا ہے۔

For example, a male voice typically has a lower frequency sound than a female voice.

The frequency of sound is measured in Hertz (Hz).

آپ نے پہلا سبق مکمل کر لیا ہے!

0%
سماعت اور سماعت کے مسائل
سبق: 1 کی 5
موضوع: 2 کی 2