لوگ مختلف وجوہات کی بنا پر سماعت میں کمی کا سامنا کرتے ہیں۔ کچھ عام وجوہات درج ذیل ہیں:
- پیدائش سے پہلے، دورانِ پیدائش یا فوراً بعد میں پیش آنے والے مسائل۔
- Ear diseases such as:
- خسرہ (measles)، کن پیڑے (mumps)، اور دماغی جھلی کی سوجن (meningitis) سے ہونے والے انفیکشنز
- کان میں انفیکشن
- کان کے مسائل جیسے کہ موم (ear wax) کی وجہ سے کان کا بند ہونا
- عمر بڑھنے کے ساتھ ہونے والی سماعت میں کمی
- سماعت کا متاثر ہونا، جیسے زیادہ شور میں کام کرنے کی صورت میں
- کیمیائی مادوں یا مخصوص ادویات کے اثر سے سماعت متاثر ہونا۔
سماعت میں کمی کے اثرات
سماعت میں کمی لوگوں کو کئی مختلف طریقوں سے متاثر کرتی ہے۔۔
سماعت سے محروم بچے
بچوں اور شیر خواروں کو بولی جانے والی زبان کے الفاظ سننے کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ وہ سننے اور بولنے کی صلاحیتیں پیدا کر سکیں۔
سماعت سے محروم بچوں کے والدین درج ذیل باتوں کا مشاہدہ کر سکتے ہیں:
- آوازوں کا جواب نہیں دے رہا ہے۔
- بولنے کی صلاحیت کمزور ہو یا اس کی نشوونما میں تاخیر ہو۔
سماعت کی کمزوری کی بروقت تشخیص اور مناسب انتظام ضروری ہے۔ اگر بروقت تشخیص نہ ہو تو بچے کو درج ذیل مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے:
- گھر میں
- سکول میں
- دوستوں کے ساتھ
- سیکھنے کے ساتھ۔
سوال
سہیلہ سے ملیے۔
سہیلہ دو سال کی ہے اور اپنی ماں، باپ اور اپنے کتے کے ساتھ رہتی ہے۔
سہیلہ پیدائشی طور پر سماعت سے محروم ہے اور دونوں کانوں میں شدید کمزوری ہے۔
وہ اپنے کتے کے بھونکنے پر ردِعمل نہیں دیتی اور نہ ہی اس کی طرف دیکھتی ہے۔ اُس نے ابھی تک کوئی لفظ بولنا شروع نہیں کیا۔
سہیلہ کو سماعت سے محرومی کیوں ہو سکتی ہے؟
ایک کو منتخب کریں۔
اگر آپ نے (a) منتخب کیا ہے، تو آپ کا جواب درست ہے!
سہیلہ پیدائشی طور پر سماعت سے محروم ہے۔
مشورہ
شدید سماعت کی کمزوری کا شکار فرد کو دیگر بحالی کی خدمات کی طرف بھی رجوع کروایا جا سکتا ہے تاکہ اس کی ابلاغ کی صلاحیت کو مختلف طریقوں سے بہتر بنایا جا سکے۔ اس کی مثالوں میں ہونٹوں کی حرکات کو پڑھنا (لب خوانی) اور اشاروں کی زبان (سائن لینگویج) کا استعمال شامل ہیں۔
سماعت سے محروم بچوں کو اسکول میں سیکھنے میں دشواری ہو سکتی ہے۔
اگر والدین کو نہیں معلوم کہ ان کے بچے کی سماعت کی کمی ہے، تو وہ کہہ سکتے ہیں کہ ان کا بچہ اسکول میں اچھا نہیں کر رہا ہے یا توجہ نہیں دے رہا ہے۔
سوال
عامر سے ملیے
عامر چھ سال کا ہے اور اسکول جاتا ہے۔ عامر کو بار بار کانوں میں انفیکشن ہوا ہے۔
وہ سن سکتا ہے، لیکن اکثر الفاظ یا جملوں کا کچھ حصہ سمجھ نہیں پاتا۔ وہ اکثر یہ نہیں سمجھ پاتا کہ کلاس میں استاد کیا کہہ رہے ہیں۔ جب استاد پیچھے مُڑ کر بات کرتے ہیں یا جب وہ کلاس کے پچھلے حصے میں بیٹھا ہوتا ہے تو عامر کو سننے میں خاص طور پر دشواری ہوتی ہے۔
عامر کو پڑھائی میں مشکل پیش آتی ہے اور وہ اپنی جماعت کے دوسرے بچوں سے پیچھے رہ گیا ہے۔
1. کیا عامر سماعت سے مکمل محروم ہے؟
ایک کو منتخب کریں۔
صحیح جواب "نہیں" ہے!
عامر کو سننے میں دقت ہوتی ہے اور اُسے بات چیت کو سمجھنے میں مشکل پیش آتی ہے۔
2. عامر کو سماعت میں کمی کیوں ہو سکتی ہے؟
ایک کو منتخب کریں۔
اگر آپ نے b کو منتخب کیا تو آپ درست ہیں!
عامر کو بار بار کانوں میں انفیکشن ہوا ہے۔ کان کے مسائل سماعت میں کمی کا سبب بن سکتے ہیں۔
3.سماعت کی کمزوری عامر کی اسکول میں کارکردگی کو کس طرح متاثر کر رہی ہے؟
تمام درست جوابات منتخب کریں۔
سب درست ہیں!
سماعت کی کمزوری عامر کی تعلیم، شمولیت، اور اسکول کے تجربے سے لطف اندوز ہونے کی صلاحیت کو متاثر کر رہی ہے۔
لوگوں سے الگ رہنا
سماعت سے محروم فرد کو بات چیت سمجھنے میں مشکل ہو سکتی ہے اور وہ آہستہ آہستہ خاندانی یا سماجی تقریبات میں شریک ہونے سے کترانے لگتا ہے۔
سماعت سے محروم افراد کو سماجی تنہائی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
سماعت کی کمزوری کی بروقت تشخیص اور اس کے انتظام کے لیے باقاعدہ سماعت کے ٹیسٹ کروانا بہت ضروری ہے۔
سوال
مالیکا سے ملیے۔
مالیکا 70 سال کی دادی ہیں اور اپنے خاندان کے ساتھ رہتی ہیں۔ اُن کی سماعت کمزور ہے، اس لیے خاندان کی باتیں سمجھنا مشکل ہو جاتا ہے۔ جب سب ایک ساتھ بات کرتے ہیں یا موسیقی چل رہی ہو تو اُنہیں سننے میں خاص پریشانی ہوتی ہے۔
کبھی کبھار مالیکا اُس وقت اپنے کمرے میں ہی رہتی ہیں جب اُن کا خاندان خوشی کے لمحات گزار رہا ہوتا ہے۔ اس وجہ سے وہ خود کو تنہا محسوس کر سکتی ہیں۔
ملیکا کو سماعت سے محرومی کیوں ہو سکتی ہے؟
ایک کو منتخب کریں۔
اگر آپ نے c منتخب کیا ہے، تو آپ نے درست جواب دیا ہے!
Malicka is hard of hearing. This is likely due to age related hearing loss.
بتدریج سماعت کا نقصان
ایک فرد وقت کے ساتھ آہستہ آہستہ سننے کی صلاحیت کھو سکتا ہے۔ اسے تدریجی سماعت کی کمزوری (Gradual Hearing Loss) کہا جاتا ہے۔
اگر کسی فرد کو تدریجی طور پر سماعت میں کمی ہو رہی ہو تو اکثر رشتہ دار یا دوست یہ محسوس کرتے ہیں کہ وہ فرد ٹھیک سے نہیں سن رہا یا معمول سے زیادہ بلند آواز میں بات کر رہا ہے۔
سوال
جاوید سے ملیے۔
جاوید نے 34 سال شور والے ایک فیکٹری میں کام کرنے کے بعد ریٹائرمنٹ لی ہے۔ گھر پر وہ اکثر ٹیلیویژن کی آواز بہت تیز کر دیتے ہیں۔ جب اُن کی اہلیہ مونا اُن سے کوئی سوال کرتی ہیں تو وہ اکثر سن نہیں پاتے۔
جاوید شکایت کرتے ہیں کہ لوگ شور والے ماحول میں آہستہ بولتے ہیں، جس کی وجہ سے اُن کے لیے دوسروں کی بات سننا مشکل ہو جاتا ہے۔
جاوید کو سماعت میں کمی کیوں ہو سکتی ہے؟
ایک کو منتخب کریں۔
اگر آپ نے ڈی کو منتخب کیا ہے، تو آپ درست ہیں!
جاوید نے ایک شور والی فیکٹری میں طویل عرصے تک کام کیا۔ ممکن ہے کہ اس دوران اُن کی سماعت کو نقصان پہنچا ہو۔
انتباہ
تیز آوازیں سماعت کو نقصان پہنچا سکتی ہیں، جس سے سماعت میں کمی یا کانوں میں سنسناہٹ یا گھنٹی بجنے کی آواز محسوس ہو سکتی ہے۔ ہمیشہ اپنے کانوں کو تیز آوازوں سے بچائیں، جیسے کہ ائیر پلگ یا دیگر حفاظتی آلات کا استعمال کر کے۔
سیکھنے کے بعد خود احتسابی کریں کہ کیا بہتر کیا جا سکتا ہے۔
کیا آپ کسی کو جانتے ہیں جو:
- گفتگو کے دوران اکثر الفاظ یا جملے دوبارہ دہرانے کی ضرورت پڑتی ہے۔
- پرسکون کمروں میں بھی بات چیت کی پیروی کرنے میں دشواری ہوتی ہے۔
- ٹیلی ویژن یا ریڈیو کو اونچی آواز میں سنتا ہے۔
- بات چیت میں نامناسب جواب دیتا ہے۔
اگر مندرجہ بالا میں سے کسی کا جواب ہاں میں ہے، تو یہ ممکنہ سماعت کے نقصان کی علامات ہیں۔